Monday, 1 April 2013

کتنے پانی سے نماز کے لیے وضو کیا جاۓ اور جو پانی غسل کے لیے کافی ہے


مسند زيد » كِتَابُ الطَّهَارَةِ » بَابٌ مِقْدَارُ مَا يُتَوَضَّأُ بِهِ لِلصَّلَاةِ وَمَا ...



تخريج ] [ شواهد ] [ أطراف ] [ الأسانيد ]

رقم الحديث: 15
(حديث مرفوع) عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَدِّهِ ، عَنْ عَلِيٍّ رِضْوَانُ اللَّهِ عَلَيْهِ ، قَالَ : " كُنَّا نُؤْمَرُ فِي الْغُسْلِ لِلْجَنَابَةِ لِلرَّجُلِ بِصَاعٍ ، وَلِلْمَرْأَةِ بِصَاعٍ وَنِصْفٍ " . قَالَ زَيْدٌ رِضْوَانُ اللَّهِ عَلَيْهِ : كُنَّا نُوَقِّتُ الْوُضُوءَ لِلصَّلَاةِ مُدًّا وَالْمُدُّ رَطْلَانِ .

ترجمہ : (حدیثِ نبویؐ) (امام زیدؒ روایت کرتے ہیں) اپنے والد (علیؓ بن حسینؓسے، وہ ان (امام زیدؒ) کے دادا (حسینؓ بن علیؓ) سے کہ حضرت علیؓ نے فرمایا : "ہمیں جنابت میں مرد کے لیے ایک صاع(١) اور عورت کے لیے ڈیڑھ صاع پانی کے ساتھ غسل کا حکم فرمایا جاتا تھا".
امام زیدؒ بن علیؓ نے فرمایا : ہم نماز کے لیے ایک مد پانی مقرر کیا کرتے تھے اور مد دو رطل(٢) کا ہوتا ہے .(٣)

(١) صاع ایک پیمانہ ہے جو اسی (٨٠) تولے کے سیر سے ساڑھے تین سیر کا ہوتا ہے. (مصباح اللغات: ص ٤٨٥)
(٢) رطل چالیس (٤٠) تولے کا پیمانہ ہے (مصباح اللغات : ص ٢٩٨) گویا رطل میں تقریباً ٤٦٧ گرام ہوۓ.
(٣) یہ حدیث دوسری اسناد کے ساتھ سفینہ مولیٰ ام سلمہؓ ، ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہؓ اور حضرت انسؓ سے دارقطنی : ص ١٩٤ ج١ میں کوجود ہے.



تخريج ] [ شواهد ] [ أطراف ] [ الأسانيد ]

رقم الحديث: 16
(حديث مرفوع) عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَدِّهِ ، عَنْ عَلِيٍّ رِضْوَانُ اللَّهِ عَلَيْهِ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ " هَلْ يَطْعَمُ الْجُنُبُ قَبْلَ أَنْ يَغْتَسِلَ ، قَالَ : " لَا ، حَتَّى يَغْتَسِلَ أَوْ يَتَوَضَّأَ لِلصَّلَاةِ " . قَالَ أَبُو خَالِدٍ : قَالَ زَيْدُ بْنُ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ : لَا بَأْسَ أَنْ يُجَامِعَ ، ثُمَّ يُعَاوِدَ قَبْلَ أَنْ يَتَوَضَّأَ . وَسَأَلْتُ زَيْدَ بْنَ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ مَاءِ الْمَطَرِ أَخُوضُهُ ؟ قَالَ : لَا بَأْسَ بِهِ ، الْأَرْضُ يُطَهِّرُ بَعْضُهَا بَعْضًا .

ترجمہ : (حدیثِ نبویؐ) (امام زیدؒ روایت کرتے ہیں) اپنے والد (علیؓ بن حسینؓسے، وہ ان (امام زیدؒ) کے دادا (حسینؓ بن علیؓ) سے کہ حضرت علیؓ نے فرمایا : (کہ) نبی صلی الله علیہ وسلم سے پوچھا  " کیا جنبی غسل سے پہلے کھانا کھا سکتا ہے ؟ آپ نے فرمایا : نہیں یہاں تک کہ غسل کرلے یا نماز جیسا وضو کرلے " .
ابو خالدؒ نے کہا : (کہ) امام زیدؒ بن علیؓ نے فرمایا : کوئی حرج نہیں کہ آدمی جماع کرے پھر وضو سے پہلے دوبارہ جماع کرلے. اور ابو خالدؒ نے کہا : اور میں نے امام زیدؒ بن علیؓ سے بارش کے پانی میں داخل ہونے کے بارے میں پوچھا ؟ انہوں نے فرمایا : کوئی حرج نہیں زمین کا بعض حصہ بعض کو پاک کردیتا ہے.



تخريج ] [ شواهد ] [ أطراف ] [ الأسانيد ]

رقم الحديث: 17
(حديث مرفوع) عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَدِّهِ ، عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " لَا تَسْتَنْجِي الْمَرْأَةُ بِشَيْءٍ سِوَى الْمَاءِ إِلَّا أَنْ لَا تَجِدَ الْمَاءَ " .

ترجمہ :  (حدیثِ نبویؐ) (امام زیدؒ روایت کرتے ہیں) اپنے والد (علیؓ بن حسینؓسے، وہ ان (امام زیدؒ) کے دادا (حسینؓ بن علیؓ) سے کہ حضرت علیؓ نے فرمایا : (کہ) رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا : " عورت پانی کے بغیر کسی چیز سے استنجاء نہ کرے ، مگر یہ کہ اسے پانی نہ ملے " .



رقم الحديث: 18
(حديث مقطوع) عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، قَالَ : " عَذَابُ الْقَبْرِ مِنْ ثَلَاثٍ : مِنَ الْبَوْلِ وَالدَّيْنِ وَالنَّمِيمَةِ " .

ترجمہ : (حدیثِ صحابیؓ) حضرت علیؓ نے فرمایا : (کہ) " قبر کا عذاب تین (٣) چیزوں کی وجہ سے ہوتا ہے : پیشاب ، قرض اور .چغلی " .

No comments:

Post a Comment