Monday, 1 April 2013

نکسیر ، نیند اور پچھنے لگانے کے احکام

مسند زيد » كِتَابُ الطَّهَارَةِ » بَابٌ فِي الرُّعَافِ وَالنَّوْمِ وَالْحِجَامَةِ


وَقَالَ زَيْدُ بْنُ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ فِي الْحِجَامَةِ : إِنَّهَا تَنْقُضُ الْوُضُوءَ ، وَتُغْسَلُ مَوَاضِعُهَا ، وَإِنْ تَغْتَسِلْ فَهُوَ أَفْضَلُ.


ترجمہ : امام زیدؒ بن علیؓ نے پچھنے کے بارے میں فرمایا : (کہ) وہ وضو توڑ ڈالتے ہیں ، اور پچھنے کی جگہ دھوئی جاۓ اور اگر تم غسل کرلو تو افضل ہے .(١)
(١) کون نکلنے کی وجہ سے احناف کے نزدیک بھی وضو ٹوٹ جاتا ہے. (جامع الصغیر الامام محمدؒ : ص  ٧٢ ؛ ہدایہ : ص ٧، ج١)




رقم الحديث: 14
(حديث مرفوع) عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَدِّهِ ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رِضْوَانُ اللَّهِ عَلَيْهِ ، قَالَ : " خَرَجْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، وَقَدْ تَطَهَّرَ لِلصَّلَاةِ ، فَأَمَسَّ إِبْهَامُهُ أَنْفَهُ فَإِذَا دَمٌ ، فَأَعَادَهَا مَرَّةً فَلَمْ يَرَ شَيْئًا ، فَأَهْوَى بِهَا إِلَى الْأَرْضِ فَمَسَحَهُ ، لَمْ يُحْدِثْ وَضُوءًا وَمَضَى إِلَى الصَّلَاةِ " . قَالَ : وَسَأَلْتُ زَيْدًا رِضْوَانُ اللَّهِ عَلَيْهِ عَنِ الَّذِي لَا يَرْقَأُ رُعَافُهُ ؟ قَالَ : يَتَوَضَّأُ لِكُلِّ صَلَاةٍ ، وَإِنْ سَالَ وَيَكُونُ ذَلِكَ فِي آخِرِ الْوَقْتِ . قَالَ : وَسَأَلْتُ زَيْدَ بْنَ عَلِيٍّ رِضْوَانُ اللَّهِ عَلَيْهِ عَنِ الرَّجُلِ يَنَامُ فِي الصَّلَاةِ ، وَهُوَ رَاكِعٌ أَوْ سَاجِدٌ أَوْ جَالِسٌ ؟ فَقَالَ : لَا يُنْقَضُ الْوُضُوءُ .

ترجمہ : (حدیثِ نبویؐ) - (امام زیدؒ روایت کرتے ہیں) اپنے والد (علیؓ بن حسینؓسے، وہ ان (امام زیدؒ) کے دادا (حسینؓ بن علیؓ) سے کہ حضرت علیؓ بن ابی طالب نے فرمایا : (کہ) "میں نبی صلی الله علیہ وسلم کے ہمراہ نکلا ، اور آپ نماز کے لیے وضو فرما چکے تھے ، آپ نے اپنے انگوتھے کے ساتھ اپنی ناک مبارک کو چھوا تو خون تھا ، آپ نے دوبارہ ایسا کیا تو کچھ نہ دیکھا ، آپ نے زمین کی طرف جھک کر اسے پونچھ ڈالا ، نیا وضو نہیں فرمایا اور نماز کے لیے تشریف لے گئے ".(١)
کہا (ابو خالدؒ نے) ، کہ میں نے امام زیدؒ سے اس شخص کے بارے میں پوچھا جس کی نکسیر نہیں رکتی ؟ انہوں نے فرمایا : ہر نماز کے لیے وضو کرے (٢)، اگرچہ خون بہتا رہے ، اور یہ آخر وقت میں ہونا چاہیے .(٣)
کہا (ابو خالدؒ نے) ، کہ میں نے امام زیدؒ سے اس شخص کے بارے میں پوچھا جو نماز میں رکوع سجدہ یا بیٹھے ہوۓ سوجاۓ ؟ تو انہوں نے فرمایا : وضو نہیں ٹوٹتا .(٤)

(١) احناف کا بھی یہی مسلک ہے (شرح وقایہ : ص ٧٠، ج١) میں ہے، اگر ناک میں انگلی داخل کی اس پر خوں کا نشان دیکھا تو وضو نہیں ٹوٹے گا.
(٢) امام شافعیؒ کا یہ مسلک ہے، جبکہ احناف ہر نماز کے لیے وضو کے قائل ہیں. (ہدایہ: ص ٤١، ج١) 
(٣) معذور کے لیے نماز آخر وقت تک تک موخر کرنا احناف کا بھی مسلک ہے. (کتاب الاثار : ص ١٠)
(٤) احناف کا بھی یہی مسلک ہے (ہدایہ: ص ٩، ج١)







No comments:

Post a Comment